چینی سفیر ژاؤ جنگ کا کہنا ہے کہ چین نے پاکستان کو چھ ارب ڈالرز قرض دیا جن پر سود صفر ہے اور سی پیک کو سبوتاژ کرنے والے عناصر ترقی کے مجرم ہیں جبکہ بھارت سمیت کوئی بھی ملک سی پیک میں شریک ہو سکتا ہے۔ چینی سفیر ژاؤ جنگ نے بیلٹ اینڈ روڈ فورم پر بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں کاروبار کو آسان بنانے کی کاوشوں کا خیرمقدم کرتے ہیں، پاکستان کے نجی شعبے کو ترقی دینے میں مدد کریں گے، پاکستان، چین تجارت میں بڑا عدم توازن موجود ہے، سی پیک مشترکہ اور باہمی فوائد پر مبنی منصوبہ ہے، دو طرفہ تجارت چین کے حق میں ہے، پاکستان اورچین کے مابین قابل بھروسہ شراکت داری موجود ہے، پاکستان سی پیک ہی نہیں ہر لحاظ سے چین کیلئے اہم ترین ملک ہے.
پاکستان کی ترقی چین کی ترقی ہے اور پاکستان ہمارا اہم شراکت دار ہے۔ چینی سفیرکا کہنا تھا کہ سیاسی، دفاعی، ثقافتی، کھیل، معاشی شعبہ میں تعاون بڑھا رہے ہیں، آزاد تجارتی معاہدے کے دوسرے فیز پر جلد کام مکمل ہونے جارہا ہے، ایک سڑک، ایک راستہ منصوبے میں 115 ممالک، تنظیموں کے ساتھ معاہدے ہوئے، وزیراعظم کے دورے کے دوران فری ٹریڈ ایگریمنٹ کے دوسرے مرحلہ پر بات ہو گی جب کہ رشکئی میں پہلا خصوصی اقتصادی زون تک قائم کیا جا رہا ہے۔ رشکئی اسپیشل اکنامک زونزمیں 20 صنعتیں مقامی شراکت داروں کے ساتھ مل کر لگائی جارہی ہیں۔