قوم کی بیٹی ڈاکٹر عافیہ کی ہمشیرہ اور عافیہ موومنٹ کی رہنما ڈاکٹر فوزیہ صدیقی نے کہا ہے کہ عافیہ وطن واپس آنا چاہتی ہیں۔ دفتر خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر فیصل کا بیان غلط فہمی پر مبنی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کے علم کے مطابق چند دن قبل پاکستانی قونصلر جنرل عائشہ فاروقی نے ڈاکٹر عافیہ سے ملاقات کی تھی۔ اس موقع پر ڈاکٹر عافیہ نے عائشہ فاروقی کو بتایا تھا کہ وہ وطن واپس آنا چاہتی ہیں۔ عافیہ نے عائشہ فاروقی کے توسط سے وزیراعظم عمران خان سے بھی درخواست کی تھی کہ وہ ان کی رہائی کیلئے کردار ادا کریں تاکہ وہ امریکی جیل سے باہر نکل سکیں۔
ڈاکٹر فوزیہ نے کہا کہ حال ہی میں حکومتی حلقوں نے ہی میڈیا کے ساتھ عافیہ کا ایک خط شیئر کیا تھا جس میں عافیہ نے وزیر اعظم عمران خان کو اپنا ہیرو قرار دیا تھا اور ان سے اپیل کی تھی کہ وہ ان کی وطن واپسی میں مدد کریں کیونکہ امریکی جیل میں اس کے ساتھ غیرانسانی سلوک روا رکھا جا رہا ہے۔ ڈاکٹر فوزیہ نے کہا کہ ان حالات میں ڈاکٹر فیصل کا بیان غلط فہمیوں پر مبنی ہو سکتا ہے کیونکہ یہ حقائق کے برخلاف ہے۔ انہوں نے وزیراعظم عمران خان سے دفتر خارجہ کے بیان کا نوٹس لینے اور وضاحت طلب کرنے کی درخواست کی۔ انہوں نے کہا پوری پاکستانی قوم دفترخارجہ کی غلط بیانی پرمعذرت کی منتظر ہے۔
ڈاکٹر فوزیہ صدیقی نے مزید کہا کہ عافیہ کی فیملی ایک مرتبہ پھر وزیر اعظم عمران خان کی حکومت سے درخواست کرتی ہے کہ وہ عافیہ کی جلد وطن واپسی کے لئے فعال کردار ادا کرے۔ انہوں نے کہا کہ عافیہ موومنٹ کا کوئی سیاسی ایجنڈا نہیں ہے، ہم ایک بدترین ناانصافی کے خلاف آواز بلند کر رہے ہیں کیونکہ یہ ایک خالص انسانی اور انسانی حقوق کا مسئلہ ہے۔ ڈاکٹر فوزیہ نے امید ظاہر کی کہ عافیہ جلد ہی اپنے خاندان سے آ ملیں گی۔ انہوں نے کہا کہ ہم امید کرتے ہیں کہ امریکی انتظامیہ بھی اس مسئلے کو انسانی حقوق کے زاویہ سے بھی دیکھے گی اور عافیہ اور اس کے خاندان کو انصاف ملے گا۔ ماضی میں امریکہ دنیا کے لئے امید اور انصاف کی علامت بن کر سامنے آیا تھا۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ عافیہ کی جلد رہائی امریکی عوام اور اس کے نظام پر امن پسند لوگوں کے اعتماد کی بحالی میں معاون ثابت ہو گی۔ انہوں نے امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ سے پاکستان کی بیٹی ڈاکٹر عافیہ کے معاملے میں ذاتی دلچسپی لینے کی اپیل کی۔