↧
ڈالر کی جگہ چینی کرنسی یوآن میں تجارت، پاکستان کو فائدہ ہو گا یا نقصان؟
اس موضوع پر گفتگو کرتے ہوئے پاکستان کی نیشنل یونیورسٹی آف سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی کے اسکول آف سوشل سائنسز اینڈ ہیومینٹیز کے پرنسپل اور ڈین ڈاکٹر اشفاق حسن نے ڈی ڈبلیو کو بتایا،’’چین پاکستان سے 1.8 ارب ڈالر مالیت کی اشیا درآمد کرتا ہے جب کہ پاکستان چین سے لگ بھگ 11 ارب ڈالر مالیت کی اشیا درآمد کرتا ہے، تو حکومت سوچ رہی تھی کہ اس فرق کو کیسے دور کیا جائے؟ اب دونوں ممالک کے مابین ’تجارتی سیٹیلمنٹ‘ یوآن میں ہو گی۔‘‘ حسن کہتے ہیں کہ پاکستان چین سے قرضہ لے تو ہو سکتا ہے کہ وہ ڈالر کے بجائے یوآن میں لے اور یہ بھی ممکن ہے کہ مستقبل میں پاکستان یورپ میں یورو بانڈز کے بجائے یوآن بانڈز ہانگ کانگ میں متعارف کرائے اور اس پیسے کو ’ٹریڈ سیٹیلمنٹ‘ کے لیے استعمال کرے۔
↧