ایبٹ آباد سے تعلق رکھنے والے پاکستانی شخص نعیم رشید کو کرائسٹ چرچ کیمسجد میں حملہ آور کو روکنے کی کوشش کرنے پر ان کی بہادری دنیا بھر میں سراہا جا رہا ہے۔ پاکستانی وزارت خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر فیصل نے چھ پاکستانی شہریوں کے ہلاک ہونے کی تصدیق کی گئی ہے جس میں نعیم رشید اور ان کے بیٹے طلحہ نعیم بھی شامل ہیں۔ ایبٹ آباد میں نعیم رشید کے گھر صف ماتم بچھ گئی ہے اور وہاں بڑی تعداد میں لوگ تعزیت کے لیے جمع ہو رہے ہیں۔ ایبٹ آباد میں میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے ان کی والدہ کا کہنا تھا کہ وہ حکومت سے گذارش کرتی ہیں کہ انھیں ویزا کے حصول میں سہولت دی جائے تاکہ وہ اپنے بیٹے اور پوتے کے آخری دیدار کے لیے جا سکیں۔
لاہور میں مقیم معالج اور نعیم رشید کے بھائی ڈاکٹر خورشید عالم نے بھی ساتھ میں کہا کہ اب تک حکومت کی جانب سے کسی قسم کا کوئی رابطہ نہیں کیا گیا ہے ڈاکٹر خورشید عالم نے بی بی سی سے بات کرتے ہوئے مزید بتایا کہ 'چند دن پہلے ہماری ان سے فون پر بات ہوئی تو نعیم پاکستان آنے اور طلحہ کی شادی کے منصوبے بنا رہے تھے مگر اب ہم دونوں باپ بیٹے کی میتیں لانے کے بارے میں انتظامات کا سوچ رہے ہیں۔' نیوزی لینڈ میں ہی مقیم نعیم رشید کے ایک اور رشتے دار ندیم خان نے بی بی سی کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ کئی لوگوں نے ان کو بتایا کہ حملے کے وقت نعیم رشید اپنے بیٹے کو چھوڑ کر حملہ آور کی طرف لپکے تھے۔
'وہاں موجود ایک شخص نے بتایا کہ اگر نعیم رشید اس حملہ آور کو نہ روکتے تو جانی نقصان اس سے زیادہ ہو سکتا تھا کیونکہ وہ بالکل مسجد کے درمیان میں پہچنے کی کوشش کر رہا تھا۔' ڈاکٹر خورشید عالم نے بھی اسی حوالے سے اپنے بھائی کے بارے میں بتایا کہ 'وہ بچپن ہی میں کہا کرتا تھا کہ زندگی دوسروں کی مدد کرتے ہوئے گزارو اور جب مرو تو اس طر ح مرو کے دنیا رشک کرے۔ ' نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ میں گذشتہ روز جمعے کی نماز کے موقع پر النور مسجد میں ہونے والے دہشت گرد حملے کی ایک وائرل وڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک شخص حملہ آور کو روکتا ہے اور اس کوشش میں شدید زخمی ہونے کے باوجود وہ حملہ آور کو روکنے کی کوشش کو ترک نہیں کرتا۔ ویڈیو وائرل ہونے کے بعد پاکستان میں موجود کچھ لوگوں نے اس شخص کی شناخت نعیم رشید کے طورپر بھی کی۔
صوبہ خیبر پختونخواہ کے شہر ایبٹ آباد میں موجود پاکستان مسلم لیگ نون کی سابق رکن صوبائی اسمبلی آمنہ سردار نے بی بی سی کو بتایا کہ وائرل ہونے والی ویڈیو انھوں نے اور ان کے خاندان والوں نے دیکھی۔ 'اس ویڈیو میں انتہائی زخمی ہونے والے شخص نعیم رشید ہیں جو کہ میرے پھوپھی زاد بھائی ہیں۔ نعیم رشید کے تین بھائی تھے اور ان کی کوئی بہن نہیں تھی جس وجہ سے نعیم رشید نے مجھے اپنی بہن بنایا ہوا تھا اور وہ سگے بھائیوں سے بھی بڑھ کر میرا خیال رکھتے تھے۔' 'ہر مرتبہ ویڈیو اور تصاویر دیکھنے کے بعد ہم اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ لوگوں کی جانوں کو بچانے کے لیے اپنی جان کو خطرے میں ڈالنے والا کوئی اور نہیں نعیم رشید ہی تھے۔'