↧
آئی ایم ایف کی شرائط کی کڑی شرائط : بجلی 30 فیصد مہنگی کریں
حکومت پاکستان کو اسٹیٹ بینک سے قرضے لینا بند کرنا پڑے گا۔ بجلی کے ٹیرف میں 30 فیصد اضافہ اور اپنے یکجا ویلیو ایڈڈ ٹیکس کو مصنوعات اور خدمات کیلئے ایک ٹیکس کلیکشن ایجنسی کے تحت لانا ہو گا۔ جو بین الاقوامی مالیاتی ادارے کی ممکنہ بیل آئوٹ پیکیج کے لئے سخت ترین شرائط ہیں۔ اسٹیٹ بینک سے قرضوں کا حجم 3.8 ٹریلین روپے ہے جسے صفر کرنا ہو گا، تاہم تحریک انصاف کی حکومت کا دعویٰ ہے کہ آئی ایم ایف مشن ’’بتدریج ایڈجسٹمنٹ‘‘ پر اتفاق کر لے گا۔ تاہم اندرونی ذرائع کا خیال ہے کہ یہ حکومت کی خواہش تو ہو سکتی ہے لیکن حکومت کو اقتصادی عدم استحکام پر قابو پانے کیلئے فیصلہ کن اقدامات کرنے ہوں گے سہ ماہی بنیادوں پر اسٹیٹ بینک پر انحصار ختم کر دینے کے نتیجے میں کمرشل بینکوں سے قرضوں پر توجہ منتقل ہو جائے گی۔
↧