پاکستان اور سعودی عرب سرمایہ کاری کے ایک بڑے منصوبے کے لیے مفاہمتی یادداشت پر دستخط کرنے کو تیار ہو گئے ہیں جس کے تحت گوادر میں کئی ارب ڈالر کی لاگت سے سعودی آرامکو آئل ریفائنری کی تعمیر ہو گی۔ سعودی عرب کے روزنامہ عرب نیوز کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب جلد ہی مفاہمتی یادداشت پر دستخط کرے گا۔ قبل ازیں کابینہ کے ایک رکن نے تصدیق کی تھی کہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان فروری کے پہلے ہفتے میں پاکستان آئیں گے اور ان کی درخواست پر بننے والے پیٹروکیمکل کمپلیکس کی تعمیر کے لیے مفاہمتی یادداشت پر دستخط ہوں گے۔
وزیر اعظم عمران خان نے اگست 2018 میں منصب سنبھالنے کے بعد اپنا پہلا غیرملکی دورہ سعودی عرب کا کیا تھا جبکہ سعودی عرب کی جانب سے پاکستان کو خسارے پر قابو پانے کے لیے 3 اعشاریہ 18 کی شرح سود پر 2 ارب ڈالر فراہم کیے گئے تھے جبکہ ایک ارب ڈالر کی تیسری قسط بھی فروری کے پہلے ہفتے میں مل جائے گی۔ سعودی عرب کی جانب سے پاکستان کو ماہانہ 27 کروڑ 40 لاکھ ڈالر کی اوسط سے تیل کی فراہمی بھی اسی مہینے شروع ہو گی۔ عرب نیوز کے مطابق فرروی میں اعلیٰ سطح کے سعودی وفد کے سامنے پاکستان آئل ریفائنری سمیت سرمایہ کاری کے کئی معاہدوں پر دستخط کرے گا۔
سعودی عرب سے 3 برس کے دوران 15 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری آنے کی توقع ہے کیونکہ پاکستان میں آئل ریفائنری اور پیٹروکیمیکل کی سرمایہ کاری سے بالترتیب 6 ارب ڈالر اور 10 ارب ڈالر کی آمدن کا تخیمنہ لگایا گیا ہے۔ وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر نے گزشتہ ماہ اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ سعودی عرب سے سرمایہ کاری کا ایک پیکیج آرہا ہے جو پاکستان کی تاریخ میں سب سے بڑی بیرونی سرمایہ کاری ہو گی جس کا جلد اعلان کیا جائے گا۔