خاندانی ذرائع کے مطابق سلیم شہزاد کینسر کے عارضہ میں مبتلا تھے اور کئی دن سے اسپتال میں زیرعلاج تھے۔ سلیم شہزاد نے اپنے سوگواران میں بیوہ اور پانچ بیٹیوں کو چھوڑا ہے۔ خاندانی ذرائع کا بتانا ہے کہ ان کی تدفین دو روز بعد لندن میں ہی ہو گی۔ واضح رہے کہ سلیم شہزاد 2015 سے جگر اور گردے کے کینسر میں مبتلا تھے اور انہیں چند روز قبل طبیعت زیادہ بگڑنے پر مغربی لندن کے ایک اسپتال میں علاج کے لیے لایا گیا جہاں ڈاکٹروں نے 36 گھنٹے انتہائی اہم قرار دیئے تھے۔ سلیم شہزاد 6 فروری 2017 کو طویل خود ساختہ جلا وطنی ختم کر کے دبئی سے کراچی پہنچے تھے، ان کے خلاف مجموعی طور پر 23 مقدمات درج تھے اور عدالتوں سے ضمانت پر ہونے کے ساتھ انہیں عدالت نے بیرون ملک جانے کی اجازت بھی دے رکھی تھی۔